فرضوں کے بعد ہاتھ اٹھا کردعا مانگنا اورمقتدیوں کا آمین کہنا

مجیب: مولانا  محمد سجاد  عطاری مدنی   زید مجدہ

فتوی نمبر: Web:56

تاریخ اجراء: 14 جمادی الآخر 1442 ھ/28 جنوری2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ مساجد میں امام صاحب ہاتھ اٹھا کر دعاکرتے  ہیں اور پیچھے  بیٹھے  ہوئے سارے لوگ آمین کہتے   ہیں   کیا یہ درست ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     امام و مقتدی کا فرائض و سنن کے بعدہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا سنت مستحبہ  اور درست طریقہ ہے ،اس کا ثبوت  قرآن کریم کی آیات اور احادیث طیبہ میں  موجود ہے۔چنانچہ قرآن کریم میں اللہ تبارک وتعالی  نے ارشاد فرمایا :’’ فَاِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْ ترجمہ کنزالعرفان : ’’تو جب تم فارغ  ہو تو خوب کوشش کرو ۔‘‘(پارہ 30،سورۃ الشرح،آیت7)

     اس کے تحت  تفسیر خازن ،تفسیر بیضاوی ، تفسیر کبیر ،تفسیر مدارک ،تفسیر عزیزی ،تفسیر جمل ،تفسیر در منثور ،تفسیر جلالین میں ہے کہ’’ جب تم نماز سے فارغ ہوتو دعا میں مشغول ہوجاؤ۔‘‘والفظ للجلالین: فاذا فرغت من الصلوۃ اتعب فی الدعاءیعنی جب تم نماز سے فارغ ہوجاؤ تو پھر دعا میں خوب مشغول ہوجاؤ۔‘‘

(تفسیر جلالین ج 6سورۃالم نشرح آیت 7)

          اس آیت  کریمہ اور اس کی تفسیر  سے    یہ بات معلوم ہوئی  کہ نماز کے بعدخاص طور پر   دعا کی جائے ۔ البتہ اس بات کا خیال رہے کہ فرائض   کے بعد مختصر دعا کی جائے اور  سنن و نوافل کے بعد جس قدر چاہیں  دعا کریں  کیونکہ سنن و فرائض کے مابین طویل فصل  مکروہ ِ تنزیہی خلاف اولی  ہے۔

     حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں : نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جب سلام پھیر لیتے تو صرف اس قدر بیٹھتے جس میں اللھم أنت السلام ومنک السلام تبارکت یا ذا الجلال والإکرام پڑھا جاتا ہے۔

 (صحیح مسلم ، ،باب استحباب الذکر بعد الصلوٰۃ،جلد 1،صفحہ218، کراچی)

      مولانا ہاشم ٹھٹھوی  علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :’’میں کہتا ہوں  بے شک فرض نماز کے بعد دعا مانگنا سنت مستحبہ ہےاور اس کا ترک اچھا نہیں ہے  بالخصوص امام کے لیے۔فرض  نماز کے بعد  سنت سے پہلے بھی دعا مانگنا جائز ہے جس طرح بعد میں  مانگنا جائز ہے لیکن سنت مؤکدہ سے پہلے دعا طویل نہ ہو۔

 (التحفۃ المرغوبہ ترجمہ بنام پسندیدہ تحفہ ،صفحہ  37،جماعت اہلسنت)

    سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :’’ فصل طویل مکروہ تنزیہی و خلافِ اولیٰ ہے اور فصل قلیل میں اصلاً حرج نہیں۔۔۔ آیۃ الکرسی یا فرض مغرب کے بعد دس بار کلمہ توحید پڑھنا فصلِ قلیل ہے۔‘‘

 (ملخص از فتاوی رضویہ،جلد 6،صفحہ237،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم