نمازِ پنجگانہ میں اگر جنازہ والی ثناء پڑھ لی ، تو نماز کا حکم

مجیب:مفتی فضیل صآحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Har-5514

تاریخ اجراء:03محرم الحرام1441ھ/03ستمبر2019ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ نماز پنجگانہ کی ثناء میں’’وتعالی جدک‘‘کے بعد’’وجل ثناؤک‘‘پڑھ لیا، تو نماز کا کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    نماز جنازہ کےعلاوہ عام نمازوں کی ثنامیں اولیٰ یہ ہے کہ’’وجل ثناؤک‘‘کے الفاظ کا اضافہ نہ کیا جائے، بلکہ مشہور الفاظ ہی پر اقتصار کیا جائے کہ ثناء سے متعلق مشہور روایات  میں’’وجل ثناؤک‘‘کے الفاظ کا اضافہ نہیں ہے، البتہ اگر کسی نے ثناء میں ان الفاظ  کا اضافہ کردیا ،تواس میں بھی حرج نہیں ،نماز بلا کراہت ہوجائے گی ۔

    تنویر الابصاراورشرح درمختار میں ہے :’’(وقرا) کما کبر(سبحانک اللھم) تارکا وجل ثناؤک الا فی الجنازۃ‘‘اورتکبیر کہنے کے فوراً بعد ’’ سبحانک اللھم‘‘ پڑھے ’’وجل ثناؤک ‘‘کو چھوڑتے ہوئے،مگر نماز جنازہ میں یہ بھی پڑھے ۔

    علامہ شامی علیہ الرحمۃ(تارکا۔۔۔الخ)کےتحت  فرماتے ہیں:’’ھوظاھر     الروایۃ۔ بدائع ۔ لانہ  لم       ینقل فی المشاھیر،کافی،فالاولی ترکہ فی کل صلاۃ محافظۃ علی المروی بلا زیادۃ وان کان ثناء علی اللہ تعالی ،بحر وحلیۃ۔ ‘‘یہی ظاہر الروایہ ہے بدائع۔کیونکہ  مشہور روایات میں یہ منقول نہیں ہے۔کافی۔لہٰذا بلا اضافہ مروی روایت پر محافظت کرتے ہوئے (فرائض و نوافل )تمام نمازوں میں اس کا ترک اولیٰ ہے،اگر چہ یہ بھی  اللہ تعالیٰ کی ثناء ہے۔بحر وحلیہ۔       

(تنویرالابصارودرمختارمع رد المحتار،ج2،ص231،مطبوعہ کوئٹہ)

    نہر الفائق میں ہے:’’وظاھر الروایۃ انہ یقتصرعلی المشھورولم یذکر فی المشاھیروجل ثناؤک وقد قال ابو حفص:انہ مکروہ وقال مشایخنا:لایؤمر بہ ولا ینھی عنہ کذا فی المعراج‘‘اور ظاہرالروایہ یہ ہے کہ وہ مشہور ثناء پر اقتصار کرے گا اور مشہور روایات میں وجل ثناؤک مذکور نہیں اور ابو حفص نے فرمایا:کہ وہ مکروہ ہے اور ہمارے مشایخ نے کہا کہ نہ اس کے پڑھنے کا حکم دیا جائے گا اور نہ ہی اس کے پڑھنے سے روکا جائے گا۔اسی طرح معراج میں ہے ۔

          ( نھر الفائق،ج1،ص208،مطبوعہ کراچی)

    صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ بہار شریعت میں رقمطراز ہیں:’’تحریمہ کے بعد فورا ثنا پڑھے اور ثنا میں ’’وجل ثناؤک‘‘غیر جنازہ میں نہ پڑھے۔‘‘

 (بھارشریعت،ج1،ص523،مطبوعہ مکتبۃالمدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم