Sunar Ka Mard K Liye Sone Ki Anguthi Aur Chain Banana Kaisa ?

مردکے لیے جوزیورناجائزہے،سنارکااسے بنانااورخریدوفروخت کرنا

فتوی نمبر:WAT-825

تاریخ اجراء:19شوال المکرم 1443ھ21/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سونے کی انگوٹھی و چین مرد کو پہننا حرام ہے ، تو سنار کا یہ چیزیں مرد کے لیے بنانا اور بیچنا ، جائز ہے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مردانہ بناوٹ کی چَین یا غیرشرعی انگوٹھی مثلاً چاندی کی مردانہ انگوٹھی ، جو ساڑھے چار ماشے کے برابر یا اس سے زیادہ وزن کی ہو یا اس میں دو نگ لگے ہوں یا مَردانہ بناوٹ کی سونے کی انگوٹھی وغیرہ بنانا اور اس کی خرید و فروخت کرنا ، ناجائز و گناہ ہے ، کیونکہ شریعتِ مطہرہ کا ایک بنیادی اصول ہے کہ جن چیزوں کا استعمال جائزنہیں ، تو گناہ پر مُعاوَنت (مدد) کی وجہ سے ان چیزوں کو بنانا اور خریدنا بیچنا بھی جائزنہیں ہے ۔ لہٰذا مَرد کے لیے جو انگوٹھی پہننا حرام ہے ، ایسی انگوٹھی بنانا اور اس کی خرید و فروخت بھی جائز نہیں کہ اس میں گناہ پر معاونت ہے اور گناہ پر معاونت بھی گناہ ہے۔ ہاں! اگر اس میں کسی طرح ممانعت کی وجہ ختم کر دی جائے ، مثلاً اسے ڈھال کر ایسی چیز بنا لی جائے ، جس کا استعمال جائز ہو ، تو پھر اس کی خرید و فروخت جائز ہو گی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری