Shohar Ko Sajda Karne Ka Shari Hukum

شوہر کو سجدہ کرنے کاشرعی حکم

مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3203

تاریخ اجراء:17ربیع الثانی1446ھ/21اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی عورت نے بیوقوفی میں اپنے رشتے کو بچانے کے لیے اپنے شوہر کو سجدہ کر دیا تو کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کا  اپنے شوہر کو سجدہ کرنا کسی طور پر بھی  جائز نہیں ہے،اب اگرسجدہ تعظیمی تھا،عبادت کی نیت سے نہیں تھا،تویہ حرام اورکبیرہ گناہ ہوا اور اگر بطور عبادت یہ سجدہ کیا تو کفر ہوا، لہذا توبہ وتجدید ایمان و تجدید نکاح لازم ہے ۔

   امام اہلسنت الشاہ  امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں’’غیر خدا کے لئے سجدۂ عبادت کفر ہوا اور سجدۂ تحیت حرام وکبیرہ ہے کفر نہیں۔‘‘(فتاوی رضویہ، ج29، ص649، رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم