Sharai Mazoor Shakhs Sunnatain Aur Nawafil Ada Kare Ga Ya Nahi ?

شرعی معذورشخص سنتیں اورنوافل اداکرے گایانہیں

فتوی نمبر:WAT-813

تاریخ اجراء: 16شوال المکرم 1443ھ18/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   شرعی معذور شخص صرف فرض رکعتیں ہی ادا کرے گا یا پھر سنتِ مؤکدہ اور نوافل بھی پڑھے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شرعی معذور شخص کو شریعت نے وضو کے حوالہ سے کچھ رخصت عنایت فرمائی ہےکہ اگر وہ کسی بھی نماز کے وقت میں وضو کر لے، تو اس نماز کا وقت ختم ہونے سے پہلے پہلے جتنی نمازیں پڑھنا چاہے پڑھ سکتا ہے، اس دوران اگرچہ وہ عذر متعدد بار پایا جائے، جس کی بناء  پر معذور کہلایا تھا، تو اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا، البتہ اگر اس عذر کے علاوہ کوئی اور ناقضِ وضو چیز پائی گئی، تو پھر اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔

   جبکہ نماز کی ادائیگی کے معاملے میں  اس کے عمومی طور پر وہی احکام ہیں، جو غیر معذور کے ہیں کہ فرض و واجب تو ہر حال میں پڑھنے ہوں گے اور سنن مؤکدہ بغیر عذرِ شرعی ایک مرتبہ بھی چھوڑنے والا عتاب کا مستحق اور عادت بنا لینے والا گناہ گار ہے۔ البتہ اگر کوئی سنن غیر مؤکدہ اور نوافل کو چھوڑ دے، تو گناہ گار نہیں ہو گا، لیکن ممکنہ صورت میں انہیں بھی پڑھنا چاہئے کہ ان کے بھی بہت فضائل مروی ہیں۔ پھر جو نماز پڑھی جائے، اس میں بھی فرائض ، واجبات اور سنن مؤکدہ  کو پورا کرنا ہو گا۔ اور یہ حکم معذورِ شرعی و غیر معذور ہر دو کے لئے ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ