Sawari Waghera Par Saee Karna Kaisa Hai ?

سواری وغیرہ پرسعی کرنا

فتوی نمبر:WAT-797

تاریخ اجراء:11شوال المکرم 1443ھ13/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر حمل کی تکلیف کی وجہ سے سواری پر سعی کی تو دم ہو گا؟ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جب کوئی عذرنہ ہوتوسعی میں پیدل چلناواجب ہوتاہے ،لہذابلاعذرشرعی اگرسواری وغیرہ پریاگھسٹ کرسعی کی تودم لازم ہوگالیکن اگرعذر ہوتوایسی صورت میں سواری وغیرہ پریاگھسٹ کرسعی کرنادرست ہے اوردم بھی لازم نہیں ہوگا۔پس صورت مسئولہ میں اگر حمل کی تکلیف واقعی اتنی زیادہ ہے کہ وہ عورت چل پھر کرسعی نہیں کر سکتی، تو ایسی صورت میں وہ عذر کی وجہ سے ویل چئیر یا سواری پر بیٹھ کر سعی کر سکتی ہے اور دم لازم نہیں ہو گا۔

   لباب المناسک میں ہے”ولو سعی کلہ او اکثرہ راکبا او محمولا بلا عذر فعلیہ دم،وان کان بعذر فلا شئ علیہ“اگر کسی نے بلاعذر کُل یا اکثر سعی اس حالت میں کی کہ سواری پر سوار تھا یا کسی نے اسے اٹھایا ہوا تھاتو اس پر دم لازم ہوگا،اور اگر عذر کی وجہ سے کی تو کچھ لازم نہیں۔ (لباب المناسک،فصل فی الجنایۃ فی السعی،ص 218،دار قرطبہ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوالفیضان عرفان احمدمدنی