Qaida Aula Aur Pehli Rakat Par Baitne Me Kitni Takhir Se Sajda e Sahw Lazim Ho Ga ?

قعدہ اولی   میں اورپہلی رکعت پربیٹھنے میں کتنی تاخیرسے سجدہ لازم ہوگا؟

فتوی نمبر:WAT-659

تاریخ اجراء:14شعبان المعظم 1443ھ/18مارچ 2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    عرض یہ کہ بعض اوقات فرض کے قعدہ اولیٰ میں تشہد کے بعد صرف اللہم ادا ہوجاتاہے اسی طرح پہلی رکعت پر قعدہ نہیں کرناہے تو کبھی قعدہ کے لیے بس بیٹھے ہی ہوتے ہیں اور فورا یاد آنے پر اگلی رکعت کے لیے کھڑے ہوجاتے ہیں تو کیا ان دونوں صورتوں میں واجب ترک ہوگا؟رہنمائی فرمادیجیے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    قعدہ اولی کے تشہد میں بھولے سے صرف "اللہم" کہہ لیابلکہ اگر"اللھم صل علی "بھی کہہ لیا،لیکن اس کےساتھ  لفظ "محمد" یالفظ "سیدنا"نہیں کہااور پھر یاد آنے پر فوراً کھڑے ہوگئے،یونہی پہلی یاتیسری رکعت میں قعدہ کر لیا لیکن تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے میں جتنا وقت صرف ہوتا ہے اس سے پہلے ہی کھڑے ہوگئے تو کوئی واجب ترک نہ ہوا،لہذاسجدہ سہوبھی لازم نہیں ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی