Peepal Ka Darakht Manhoos Hai Ya Nahi?

پیپل کا درخت منحوس ہوتا ہے یانہیں؟

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3135

تاریخ اجراء:26ربیع الاوّل1446ھ/01اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   پیپل کے درخت کے بارے میں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ گھر میں نہیں ہونا چاہے؟ یہ نحوست ہے،گھر میں نقصان ہوتے ہیں، کیااسلام میں اس کی کوئی حقیقت ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اسلام  میں اس کی کوئی حقیقت نہیں ،اسلام نے نہ اسے منحوس ٹھہرایاہے اورنہ مبارک۔ہاں !جہاں لوگ اس کے متعلق وساوس کا شکار ہوں، وہاں بطور احتیاط اس سے بچنا مناسب ہے کہ کہیں ایسانہ ہوکہ اگر پیپل کا درخت لگایا اور حسب تقدیر کوئی آفت آگئی تو ان ضعیف الایمان لوگوں کا عقیدہ اور پختہ  ہوجائے گا کہ دیکھو یہ کام کیا تھا اس کا یہ نتیجہ ہوا اور ممکن ہے کہ شیطان بھی دل میں  بھی وَسوسہ ڈالے۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ  سے ’’کاٹھیا واڑ ‘‘کے علاقے سے کچھ اس طرح کا سُوال ہوا کہ یہاں  عام طور پر تمام شہر متفق ہے کہ دَرَخْت پپیتہ جس کواَرَنْڈ خَرْپُزَہ کہتے ہیں  ، مکان مَسکونہ (یعنی رہائشی مکان)میں  لگانا منحوس ہے اور منع ہے چونکہ یہاں  یہ بکثرت اور نہایت لذیذ ہیں،  لہٰذا اِلتماس ہے کہ اس بارے میں  احکامِ شرعی سے خبردار کیجئے؟(ملخصاً)

   تو آپ علیہ الرحمۃ  نے جواب دیا:”شریعت میں  اس کی کوئی اصل نہیں ، شرع نے نہ اسے منحوس ٹھہرایا نہ مبارک، ہاں  جسے عام لوگ نَحْس سمجھ رہے ہیں  اس سے بچنا مناسب ہے کہ اگر حسبِ تقدیر اسے کوئی آفت پہنچے ان کا باطِل عقیدہ اور مستحکم ہوگا کہ دیکھو یہ کام کیا تھا اس کا یہ نتیجہ ہوا اور ممکن کہ شیطان اس کے دل میں  بھی وَسوسہ ڈالے۔(فتاویٰ رضویہ ،ج 23،ص266،267، رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم