Nokri ki Wajah se Hajj na karna kaisa ?

نوکری کی وجہ سے حج نہ کرنا

فتوی نمبر:WAT-841

تاریخ اجراء:24شوال المکرم 1443ھ26/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زید پر حج فرض ہے پر وہ جس جگہ پر جاب کرتا ہے وہاں سے چھٹی نہیں مل رہی ہے اب زید کیا کرے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حج فرض ہونے کے بعد اس کی اسی سال ادائیگی واجب ہوتی ہے اور بلا وجہ شرعی تاخیر کرنا گناہ ہے۔ لہذا جب آپ پرحج فرض ہوچکاتواسی سال کرنالازم ہے ،نوکری کی وجہ سے تاخیرنہیں کرسکتے ۔اگرچھٹی نہیں ملتی تواس کے بغیرہی چلے جائیےکہ اللہ تعالی کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی اطاعت جائزنہیں ۔حج کی ادائیگی کے بعداگرآپ کاسابقہ ادارہ آپ کوجاب پررکھ لے تو ٹھیک ورنہ کسی اورجائزجگہ پرنوکری تلاش کرلیجیےکہ روزی اللہ تبارک وتعالی کے ذمہ کرم پرہے اوراللہ تعالی سے ڈرنے والوں کواللہ تعالی وہاں سے روزی دیتاہے جہاں ان کاگمان بھی نہیں ہوتاجیساکہ قرآن پاک میں ہے ۔پس اللہ تعالی کی  رحمت سے امیدہے کہ وہ اچھاسبب پیدافرمادے گا۔بے شک وہ بہترین اسباب پیدافرمانے والا ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی