Nabi Pak Ko Mere Mehboob Kehna Kaisa?

حضور علیہ الصلاۃ والسلام کو "میرے محبوب"کہنے کا حکم 

مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3142

تاریخ اجراء:28ربیع الاول1446ھ/03اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ  میں  کہ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ  وسلم کو میرے محبوب کہنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کو "میرے محبوب" کہنا بالکل جائز ہے۔بلکہ کثیر احادیث میں صحابہ کرام علیہم الرضوان کا حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ  وسلم کو"حبی"کہنا ثابت ہے ۔جس کا ترجمہ میرے محبوب ہے۔

   صحيح مسلم میں حدیث پاک ہےعن علي، قال: نهاني حبي صلى الله عليه وسلم، أن أقرأ راكعا أو ساجدا“ ترجمہ:حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ میرے محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ  وسلم نے مجھے (نماز میں )رکوع و سجود کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایا۔(صحیح مسلم، رقم الحدیث 480، ج 1،ص 349، دار إحياء التراث العربي ، بيروت)

   فتاوی شارح بخاری میں مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:”ضرور یہ کہا جا سکتا ہے،متعدد صحابہ کرام نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ   وسلم کو"حبی" کہا ہے جس کا ترجمہ یہی ہے، میرے محبوب۔(فتاوی شارح بخاری، ج 1، ص 282، مکتبہ برکات المدینہ، کراچی)

 

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم