Muslim Larki Ka Ghair Muslim Se Nikah Karna

مسلم لڑکی کاغیرمسلم سے نکاح کرنا

فتوی نمبر: WAT-29

تاریخ اجراء:22محرم الحرام1443ھ/31اگست2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا کوئی مسلم لڑکی غیر مسلم لڑکے سے نکاح کر سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    کسی بھی غیر مسلم مرد سے مسلمان لڑکی کا نکاح کرنا، ناجائز اور حرامِ قطعی ہے اور اس کی حرمت قرآن کریم، احادیث طیبہ میں واضح طور پر موجود ہے۔اللہ عزوجل قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے:﴿ یا ایھا الذین اٰمنوا اذا جآءکم المؤمنٰت مھٰجرٰت فامتحنوھن اللہ اعلم بایمانھن فان علمتموھن مؤمنٰت فلا ترجعوھن الی الکفار لاھن حل لھم ولا ھم یحلون لھن ﴾ ترجمہ کنز الایمان: اے ایمان والو! جب تمہارے پاس مسلمان عورتیں کفرستان سے اپنے گھر چھوڑ کر آئیں، تو ان کا امتحان کرو، اللہ ان کے ایمان کا حال بہتر جانتا ہے، پھر اگر تمہیں ایمان والیاں معلوم ہوں تو انہیں کافروں کو واپس نہ دو، نہ یہ انہیں حلال، نہ وہ انہیں حلال‘‘۔

     (پارہ 28، سورۃ الممتحنہ، آیت 10)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم