Mayyat Ko Ghusal Dene Ke Baad Mayyat Se Najasat Ka Nikalna

کفن پہنانے کے بعدمیت سے نجاست نکلے توپاک کرنے کاکیاحکم ہے ؟

فتوی نمبر:WAT-845

تاریخ اجراء:25شوال المکرم 1443ھ27/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر میت کے غسل کے بعد نجاست نکلے اور کفن کو لگ جائے تو کیا اسے دھونا ضروری ہوتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز جنازہ میں میت سے تعلق رکھنے والی چند شرائط میں سے ایک شرط میت کے بدن و کفن کا پاک ہونا ہے اور بدن پاک ہونے سے یہ مراد ہے کہ اُسے غسل دیا گیا ہو یا غسل نا ممکن ہونے کی صورت میں تیمم کرایا گیا ہو اور کفن پہنانے سے پہلے میت کے بدن سے نجاست نکلی تو دھو ڈالی جائے اور اگر کفن پہنانے کے بعد نجاست نکلی تو اسے دھونے کی حاجت نہیں اور کفن پاک ہونے کا یہ مطلب ہے کہ پاک کفن پہنایا جائے اور بعد میں اگر نجاست خارج ہوئی اور کفن آلودہ ہوا تو حرج نہیں۔

   رد المحتار میں ہے” لو تنجس بدنه بما خرج منه إن كان قبل أن يكفن غسل وبعده لا“ترجمہ:کفن دینے سے پہلے اگر میت کا بدن اس سے خارج ہونے والی نجاست سے ناپاک ہوگیا تو اسے دھو دیا جائے اور اگر کفن دینے کے بعد ہوا تو دھونے کی حاجت نہیں۔(رد المحتارعلی الدر المختار،کتاب الصلاۃ،ج 3،ص 122،دار المعرفۃ،بیروت)

   بہار شریعت میں ہے” بدن پاک ہونے سے یہ مراد ہے کہ اُسے غسل دیا گیا ہو یا غسل نا ممکن ہونے کی صورت میں تیمم کرایا گیا ہو اور کفن پہنانے سے پیشتر اُسکے بدن سے نجاست نکلی تو دھو ڈالی جائے اور بعد میں خارج ہوئی تو دھونے کی حاجت نہیں اور کفن پاک ہونے کا یہ مطلب ہے کہ پاک کفن پہنایا جائے اور بعد میں اگر نجاست خارج ہوئی اور کفن آلودہ ہوا تو حرج نہیں۔        (بہار شریعت،ج 1،حصہ04،ص 827،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوالفیضان عرفان احمدمدنی