لڑکے کے عقیقے میں ایک بکراذبح کرنا
فتوی نمبر: WAT-27
تاریخ اجراء:22محرم الحرام1443ھ/31اگست2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا لڑکے کے عقیقے میں ایک بکرا ذبح کر سکتے ہیں۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
لڑکے کی طرف سے دو بکرے عقیقے میں ذبح کرنا افضل و بہتر ہے ، ضروری نہیں ۔ لہذا اگر ایک بکرا بھی ذبح کر دیا تو عقیقہ ہو جائے گا۔ ایک روایت کے مطابق حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے امام حسن وامام حسین رضی اللہ عنھماکی طرف سے عقیقہ میں ایک ایک مینڈھاذبح فرمایا۔ جیساکہ سنن ابی داود میں ہے:” ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عق عن الحسن والحسین کبشاکبشا “ ترجمہ :بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حسن وحسین رضی اللہ عنھماکے عقیقے میں ایک ایک مینڈھاذبح کیا۔
(سنن ابی داود،جلد3،صفحہ107 ،بيروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
عورت ایامِ مخصوصہ میں دعا کے طور پر وظائف اور قرآنی آیات پڑھ سکتی ہے؟
غیرقانونی گیس سے تیارکردہ کھانے کاحکم
انشورنس کی قیمت کم کروانے کے لیے ڈاکومنٹس میں جھوٹ لکھنا
مٹھائی وغیرہ میں حرام اجزاء شامل ہونے کی صرف افواہ ہوتوان کاحکم
خرگوش کھانے کاحکم
اعتکاف میں بیٹھی عورت کی کسی پریااس پرکسی کی نظرپڑنے کاحکم
ہندوکو”جے رام جی کی“بولنے کاحکم
مکروہ تنزیہی کی تعریف