Kya Watan Se Mohabbat Iman Ka Hissa Hai ?

"وطن سے محبت ایمان کی علامت" کیا یہ حدیث ہے ؟

فتوی نمبر:WAT-823

تاریخ اجراء:19شوال المکرم 1443ھ21/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اپنےوطن سے محبت ایمان کی علامت ہے،یہ جملہ بولناکیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اپنے وطن اور جائے اقامت سے محبت اور انسیت فطری تقاضا ہے اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ سےمحبت فرماتے تھے،لیکن وطن کی محبت کاایمان کی علامت ہونا،کسی مستندروایت سےثابت نہیں،اورنہ ہی اس طرح کی کوئی حدیث حضورعلیہ الصلاۃ والسلام سےثابت ہے،لہذامطلقاتویہ جملہ کہناغلط ہے،اوراسے بطور حدیث آگےبیان کرنادرست نہیں ۔البتہ ایک معنی میں وطن کی محبت کوایمان کی علامت قراردینادرست ہے،وہ یہ ہےکہ وطن سےمرادجنت یامدینہ منورہ لیاجائے۔چنانچہ مفتی احمدیارخان نعیمی رحمۃ اللہ تعالی علیہ ارشادفرماتےہیں: صوفیاء جو فرماتے ہیں کہ حب الوطن من الایمان، یعنی وطن کی محبت ایمان کا رکن ہے، وہاں وطن سے مراد جنت ہے، یعنی اصلی وطن یا مدینہ منورہ کہ وہ مؤمن کا روحانی وطن ہے۔ (مراۃ المناجیح، جلد 2، صفحہ 438، مطبوعہ نعیمی کتب خانہ، گجرات)

   فتاوی رضویہ میں اس طرح کے ایک سوال کے جواب میں سیدی اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:" حب الوطن من الایمان (وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے) نہ حدیث سے ثابت نہ ہرگز اس کے یہ معنی ،امام بدرالدین زرکشی نے اپنے جز اور امام شمس الدین سخاوی نے مقاصد حسنہ اور امام خاتم الحفاظ جلال الدین سیوطی نے الدرالمنتشرہ میں بالاتفاق اس روایت کو فرمایا:" لم اقف علیہ" (میں ا س سے آگاہ نہیں ہوسکا)۔ اللہ عزوجل نے قرآن عظیم میں اپنے بندوں کی کمال مدح فرمائی جو اللہ و رسول جل وعلا وصلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی محبت میں اپنا وطن چھوڑیں، یار ودیار سے منہ موڑیں اور ان کی سخت مذمت فرمائی جو حب وطن لئے بیٹھے رہے اور اللہ ورسول کی طرف مہاجر نہ ہوئے۔وہ وطن جس کی محبت ایمان سے ہے وطن اصلی ہے جہاں سے آدمی آیا اور جہاں جاناہے۔" (ملخص ازفتاوی رضویہ،ج15،ص296.297،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی