Kya Hajj Ka Dam Koi Aur Ada Kar Sakta Hai ?

جس پرحج کادم واجب ہے ،اس کی اجازت کے بغیرکوئی دوسرااداکرے تو

فتوی نمبر:WAT-827

تاریخ اجراء:21شوال المکرم 1443ھ23/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی شخص پرحج كا دم واجب ہے  اور کوئی دوسرا  اس کی اجازت کے بغیر دم ادا کرے تو ادا ہوجائے گا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جس پر دم واجب ہے اس کی اجازت کے بغیر اگر کوئی دوسرا شخص  اس کی طرف سے دم ادا کرے تو دم ادا نہیں ہوگا۔

   مختصراختلاف العلماء میں ہے "قال أبو جعفر قال الله تعالى في جزاء الصيد (ليذوق وبال أمره) فدل على إنه ان كفر غيره عنه بغير أمره لا يجزئ لأنه يكون غير ذائق وبال أمره وإذا لم يجز في جزاء الصيد لم يجز في سائر الكفارات"ترجمہ:امام ابوجعفرعلیہ الرحمۃ نے فرمایا:اللہ تعالی نے شکارکے کفارے کوبیان کرتے ہوئے فرمایا:" کہ اپنے کام کا وبال چکھے "پس یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اگراس کاکفارہ ،کسی اورنے اس کی اجازت کے بغیراداکیاتویہ کفایت نہیں کرے گاکیونکہ یہ اپنے کام کاوبال چکھنے والانہیں بنے گااورجب شکارکاکفارہ،اس کی اجازت کے بغیراداکرنادرست نہیں توبقیہ کفارے بھی اس کی اجازت کے بغیردرست نہیں ہوں گے ۔ (مختصراختلاف العلماء ،باب فی التکفیرعن الغیر، دار البشائر الاسلامیۃ،بیروت)

   الاختیارلتعلیل المختارمیں ہے "ولو كفر عنه غيره بأمره جاز، وبغير أمره لا يجوز كما في الزكاة لأنها عبادة أو عقوبة، فلا بد من الإتيان بنفسه أو نائبه وذلك بالإذن لينتقل فعله إليه."ترجمہ:اوراگردوسرے کاکفارہ اس کی اجازت سے اداکیاتودرست ہے اور بغیر اجازت کے اداکیاتودرست نہیں جیسے زکاۃ میں ہوتاہے کیونکہ کفارہ یاتوعبادت ہے یاسزا،پس اس کاخودیااپنے نائب کے ذریعے اداکرنا،ضروری ہے اورنائب والی صورت اجازت کے ذریعے ہوگی تاکہ اس کافعل،اس کی طرف منتقل ہوسکے۔  (الاختیارلتعلیل المختار،ج04،ص48،قاھرہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری