Kya Haiz ki halat Me Sajda e Shukr Kar Sakte Hain ?

حالت حیض میں سجدہ شکر کرنا

فتوی نمبر:WAT-844

تاریخ اجراء:25شوال المکرم 1443ھ27/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت حالت حیض میں سجدہ شکر کرسکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت حالت حیض میں سجدہ شکرادا نہیں کرسکتی کیونکہ نمازاورتلاوت کے سجدے کی طرح ،سجدہ شکرکے لیے بھی  طہارت کاملہ شرط ہے ( یعنی  نہ حدث اصغرہواورنہ حدث ہو) جبکہ حیض والی میں یہ شرط مفقودہوتی ہے لہذاوہ سجدہ شکرنہیں کرسکتی ۔اگرشکرکی ادائیگی کاکوئی موقع بنے تو زبان سے اللہ تعالی کی حمدوثناکرکے شکراداکرلے ۔ اور جب طہارت حاصل ہوتوتب سجدہ شکراداکرلے کہ سجدہ شکربعدمیں بھی اداہوسکتاہے ۔ فتاوی رضویہ میں حاشیہ میں امام اہلسنت علیہ الرحمۃ تحریرفرماتے ہیں :"مقصودہ مشروطہ جیسے نمازونمازجنازہ وسجدہ تلاوت وسجدہ شکرکہ سب مقصودبالذات ہیں اورسب کے لیے طہارت کاملہ شرط یعنی نہ حدث اکبرہونہ اصغر "(فتاوی رضویہ،ج03، ص 557، رضا فاونڈیشن،لاہور)

   فتاوی رضویہ میں ہے "پانی ہوتے ہوئے سجدہ تلاوت یاسجدہ شکریامس مصحف یاباوجودوسعت وقت نمازپنجگانہ یاجمعہ یاجنب نے تلاوت قرآن کے لیے تیمم کیالغووباطل وناجائزہوگاکہ ان میں کوئی بے بدل فوت نہ ہوتاتھا۔ " (فتاوی رضویہ،ج03،ص558،رضافاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

محمد عرفان مدنی عطاری