Kya Bachpan Me Hajj Karne Se Farz Hajj Ada Ho Jaye Ga ?

نابالغی کی حالت میں کیے جانے والے حج سے فرض حج اداہوگایانہیں؟

فتوی نمبر:WAT-850

تاریخ اجراء:26شوال المکرم 1443ھ28/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر نابالغ حج کر لے توبالغ ہونے کے  بعد پہلے والا حج کفایت کرے گا یا دوبارہ حج کرنا ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نابالغی کی حالت میں کیا ہوا حج نفل ہوگا،فرض نہیں ہوگالہذا بالغ ہونے کے بعد اگر حج کی شرائط پائی جائیں تو حج کرنا فرض ہوگا جیسا کہ امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” بچّے پر(حج) فرض نہیں،(اگر)کرے گا تو نَفْل ہوگا اور ثواب اُسی (یعنی بچّے ہی) کے لئے ہے، باپ وغیرہ مُرَبّی، تعلیم و تربیَّت کا اَجر پائیں گے ۔پھر (جب)بعدِ بُلوغ شرطیں جَمْعْ ہوں گی اِس پر حج فرض ہوجائے گا، بچپن کا حج   کِفایت نہ کریگا ۔ “(فتاوی رضویہ، جلد10، صفحہ775، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی