Jo Sahib e Tarteeb nahi raha wo dobarah Sahib E Tarteeb kaise bane ga ?

جوصاحب ترتیب نہیں رہا،وہ دوبارہ صاحب ترتیب کیسے بنے گا ؟

فتوی نمبر:WAT-858

تاریخ اجراء:29شوال المکرم 1443ھ31/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی کی دس نمازیں قضا ہو گئیں اور وہ صاحب ترتیب نہیں رہا، لیکن اس نے پانچ قضا کر لیں اور  پانچ باقی ہیں، تو ظاہری بات ہے کہ پانچ نمازوں والا صاحب ترتیب ہوتا ہے، تو اب اگلی نماز پڑھنے سے پہلے اسے یہ پانچ قضا کرنا لازمی ہیں یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ یادرہے کہ جوایک مرتبہ چھ نمازیں قضاہونے کے سبب  صاحب ترتیب نہ رہا،تواب اس کے صاحب ترتیب ہونے کے لیے ضروری ہے کہ تمام قضانمازیں اداکرلے ،یہاں تک کہ اس کے ذمہ کوئی قضانمازباقی نہ رہے ،اگر قضا کرتے ہوئے چھ سے کم نمازیں ہوگئیں لیکن مکمل قضانمازیں ادانہ ہوئیں تووہ ابھی صاحب ترتیب نہیں ہوا۔پس صورتِ مسئولہ میں اس پر یہ لازم نہیں  کہ پہلے وہ پانچ نمازیں ادا کرے اور پھر   وقتی نماز پڑھے، کیونکہ جب چھ نمازیں  قضا ہونے کے سبب ترتیب ساقط ہوگئی،تو ان میں  سے اگربعض نمازیں پڑھ لیں کہ چھ سے کم رہ گئیں ، تو وہ ترتیب عود نہ کرے گی یعنی ان میں  سے اگر چھ سے کم باقی  ہوں  ،تو باوجودیاد ہونے  کے وقتی نماز ہو جائے گی۔ البتہ اگر سب قضائیں  پڑھ لیں،تو اب پھر صاحب ترتیب ہوگیا کہ اب اگر کوئی نماز قضا ہوگی، تومخصوص شرائط کے ساتھ اسے پڑھ کر وقتی پڑھنا لازم ہو گی۔

   بہار شریعت میں ہے” جب چھ نمازیں قضا ہونے کے سبب ترتیب ساقط ہوگئی تو ان میں سے اگربعض پڑھ لی کہ چھ سے کم رہ گئیں تو وہ ترتیب عود نہ کرے گی یعنی ان میں سے اگر دو باقی ہوں تو باوجود یاد کے وقتی نماز ہو جائے گی البتہ اگر سب قضائیں پڑھ لیں تو اب پھر صاحب ترتیب ہوگیا کہ اب اگر کوئی نماز قضا ہوگی تو بشرائط سابق اسے پڑھ کر وقتی پڑھے ورنہ نہ ہوگی۔(بہار شریعت،ج 1،حصہ 4،ص  705،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ