واجب قراءت ہوجانے کے بعدلقمہ دینا
فتوی نمبر: WAT-30
تاریخ اجراء:22محرم الحرام1443ھ/31اگست2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
امام صاحب نے مغرب کی دوسری رکعت میں سورت ماعون کی چار آیتیں تلاوت فرما لی تھیں، یعنی واجب ادا ہو چکا تھا،پھر غلطی سے پانچویں کی جگہ چھٹی آیت پڑھ لی، جس پر مقتدی نے لقمہ دیا اور امام صاحب نے وہ لقمہ لیا اور پانچویں آیت سے تلاوت دہرائی اور نماز مکمل کی۔کیا مقتدی کا لقمہ درست تھا اور سب کی نماز ہو گئی؟ یا یہ غیر ضروری کلام میں آئے گا اور سب کی نماز فاسد ہو گئی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں مقتدی کا لقمہ دینا درست تھا، امام صاحب نے لقمہ لے کر غلطی درست کر لی، تو اس سے نمازمیں کوئی فرق نہیں پڑا، سب کی نماز درست ہو گئی، کیونکہ قراءت میں امام جہاں بھی غلطی کرے، مقتدی لقمہ دے سکتے ہیں، اگرچہ واجب قراءت ادا ہو چکی ہو۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
عورت ایامِ مخصوصہ میں دعا کے طور پر وظائف اور قرآنی آیات پڑھ سکتی ہے؟
غیرقانونی گیس سے تیارکردہ کھانے کاحکم
انشورنس کی قیمت کم کروانے کے لیے ڈاکومنٹس میں جھوٹ لکھنا
مٹھائی وغیرہ میں حرام اجزاء شامل ہونے کی صرف افواہ ہوتوان کاحکم
خرگوش کھانے کاحکم
اعتکاف میں بیٹھی عورت کی کسی پریااس پرکسی کی نظرپڑنے کاحکم
ہندوکو”جے رام جی کی“بولنے کاحکم
مکروہ تنزیہی کی تعریف