سوتی جرابوں پرمسح

فتوی نمبر:WAT-458

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا سوتی جرابوں پر مسح کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سوتی جرابیں جو ہمارے ہاں عام طورپر رائج ہیں(جونہ مجلدہوتی ہیں،نہ منعل اورنہ ثخین)ان  پر مسح  جائز نہیں ۔ تفصیل اس میں یہ ہے کہ مسح تین طرح کے موزوںوغیرہ  پر  ہو سکتا ہے(1 ) مجلد یعنی جن کے اوپر نیچے چمڑا ہو۔ (2) منعل یعنی وہ جن کا تلا چمڑے کا ہواورباقی کسی اوردبیز(موٹی) چیزکاجیسے کرمچ وغیرہ (3) ثخین یعنی وہ جس میں چمڑا تو نہ ہو لیکن ایسے موٹے اور مضبوط ہوں کہ جن کو پہن کر ، بغیر ان کے پھٹے سفر طے کرنا ممکن ہو اور پنڈلی پر بغیر باندھے رکے رہیں ،ڈھلک نہ آئیں اور ان پر پانی گرے تو  روک لیں ،فوراً پاؤں کی طرف سرایت نہ کر جائے ۔

   اورہمارے ہاں عموماجوسوتی جرابیں ہوتی ہیں ،وہ ان تینوں اوصاف سے خالی ہوتی ہیں لہذاان پرمسح نہیں ہوسکتا۔ہاں اگران اوصاف میں سے کسی کے مطابق ان کوکرلیں توان پرمسح ہوسکے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری