نمازمیں خلاف ترتیب تلاوت کرنا

فتوی نمبر:WAT-453

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز کی پہلی رکعت میں سورہ ماعون پڑھی،پھر دوسری رکعت میں بھول کر سورہ قریش پڑھ لی،تو سجدہ سہو واجب  ہو گایا سجدہ سہو کے بغیر بھی نماز درست ہوگی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں بغیر سجدہ سہو کے نماز درست ہوجائے گی۔تفصیل اس بارے میں یہ ہے کہ نماز میں سورتوں کی ترتیب،یعنی جو آیت یا سورت پہلے ہے،اسے پہلی رکعت میں اور جو بعد میں ہےاسےبعد والی رکعت میں پڑھنا واجب ہےاورقصداًالٹا قرآن پاک پڑھنا یعنی جو سورت یا آیت بعد میں ہے اسے پہلی رکعت میں پڑھنا اور جو پہلے ہے، اسے بعد والی رکعت میں پڑھنا،ناجائز اور گناہ ہے اور اگر قصدا نہ ہو، بلکہ بھول سے ہو(جیسا کہ پوچھی گئی صورت میں ہے)تو گناہ نہیں۔البتہ جان بوجھ کر ایسا ہو یا بھول کر ،بہر صورت سجدہ سہو  واجب نہیں ہے،کیونکہ سجدہ سہو اس وقت واجب ہوتا ہے ،جب نماز کے واجبات میں سے کوئی واجب بھولے سے رہ جائے اور قرآن پاک ترتیب کے ساتھ پڑھنا تلاوت کے واجبات میں سے ہے،نماز کے واجبات میں سے نہیں،اسی لیےتو نماز کے علاوہ بھی قصدا ًالٹا قرآن پڑھنا گناہ ہےاور  تلاوت کے واجبات میں سے کوئی واجب رہ جائے،تو سجدہ سہو یا نماز کا اعادہ واجب نہیں ہوتا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ