دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینا

فتوی نمبر:WAT-451

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شرعی طور پہ مرد کو دوسری شادی کرنے کے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری نہیں، البتہ جس ملک میں رہتے ہوں، وہاں اگریہ قانون ہو کہ دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی کی اجازت لینا ضروری ہے، تو پھر قانونی دشواریوں سے بچنے کے لئے پہلی بیوی سے اجازت لے لی جائے، کیونکہ غیر قانونی کام کے مرتکب ہو کر پکڑے جانے کی صورت میں یا تو جھوٹ بولنا پڑے گا یا رشوت دینی پڑےگی یا  گرفتاری وغیرہ کی صورت میں ذلت اٹھانا پڑے گی، اور شریعت مطہرہ ان کاموں کی اجازت نہیں دیتی۔

   البتہ اگر کسی نے پہلی زوجہ سے اجازت لئے بغیر دوسرا نکاح کر لیا، تو بقیہ شرائط مکمل ہونے کی صورت میں نکاح ہو جائے گا۔

   نیز یہ بھی خیال رہے کہ ایک سے زیادہ بیویاں ہوں، تو شوہر پر فرض ہے کہ وہ ان کے درمیان عدل و انصاف قائم رکھے۔کن چیزوں میں کس طرح عدل وانصاف کرناہے،اس کے لیے کسی معتمدسنی مفتی صاحب کے پاس جاکریافون کرکے تفصیلی معلومات لے لی جائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ