نمازمیں سورہ فاتحہ کی کوئی آیت چھوٹ گئی

فتوی نمبر:WAT-449

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی نے نماز کی پہلی رکعت میں سورۃ فاتحہ میں بھول کر "اھدنا الصراط المستقیم"نہیں پڑھا اور نماز کے آخر میں یاد آیا تو کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   فرض نماز کی پہلی دو رکعتوں میں پوری الحمد شریف پڑھنا واجب ہے، یعنی اس کی ساتوں آیتیں کہ ہر ایک آیت مستقل واجب ہے، ان میں ایک آیت بلکہ ایک لفظ کا ترک بھی ترکِ واجب ہے اور بھول کر نماز کا واجب چھوڑنے سے سجدہ سہو لازم ہوتا ہے، لہذا اگر بھول کر سورۃ فاتحہ کا کوئی حصہ چھوڑ دیا اور نماز کے آخر میں یاد آیا اور سجدہ سہو کر لیا تو نماز ہو جائے گی۔اور اگر سجدہ سہو نہ کیا یا جان بوجھ کر ایسا کیا تو نمازکو دوبارہ پڑھناواجب  ہو گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدالرب شاکرعطاری مدنی