ایک نمازکی نیت کرتے ہوئے غلطی سے دوسری کی نیت کرلی

فتوی نمبر:WAT-446

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز عشا کی نیت کرتے ہوئے غلطی سے مغرب کی نیت کر لی تو کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دل میں نماز عشاء کا ہی ارادہ تھا  مگر زبان سے غلطی سے مغرب نکل گیا تو اس صورت میں عشا کی نمازہی ہو گی کہ نیت دل کے ارادے کو کہتے ہیں ۔ البتہ اگر دل میں ارادہ ہی مغرب کا کیا تھا تو اس صورت میں نماز عشا نہ ہوئی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ