انشورنس کی قیمت کم کروانے کے لیے ڈاکومنٹس میں جھوٹ لکھنا

فتوی نمبر:WAT-03

تاریخ اجراء:14محرم الحرام1443ھ/23اگست2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا انشورنس کی قیمت کم کر نے کےلیے معلومات تبدیل کرنے کی اجازت دی جائے گی؟ مثال کے طور پر کار انشورنس کی قیمت کم کرنے کےلیے شادی شدہ حیثیت  کا انتخاب کریں ، جبکہ شادی شدہ  نہ ہو ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اولاً تو انشورنس کروانا ہی ناجائز و حرام ہے کہ یہ سود اور جوے پر مشتمل ہوتی ہے اور اس کےلیے معلومات غلط درج کرنا جھوٹ  ، ودھوکے پر مشتمل ہے اور گناہ پر گناہ ہے ۔ نیز  ایسی انشورنس  جس میں مسلمان کے نقصان کا بھی اندیشہ ہو  جیسا کہ جنرل انشورنس یعنی املاک  کی انشورنس   ، یہ کافر سے بھی جائز نہیں ہے  کہ اس میں مسلمان کے نقصان کا غالب اندیشہ رہتا ہے۔ش

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم