Wazu Karne Ka Waqt To Na Ho, To Bila Wazu Namaz e Janaza Parhnay Ka Hukum ?

وضو کرنے کا وقت تو نہ ہو، تو بلا وضو نمازِ جنازہ پڑھنے کا حکم؟

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1166

تاریخ اجراء:25ربیع الثانی1445ھ/10نومبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نمازِ جنازہ کے لئے وضو کرنے کا ٹائم نہیں، اگر وضو کرنے جائے گا تو نمازِ جنازہ نہیں پڑھ سکے گا، تو کیا بے وضو نمازِ جنازہ پڑھ سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بے وضو نمازِ جنازہ ادا کرنا جائز نہیں،البتہ اگر وضو کرنے  کی وجہ  سے نماز جنازہ فوت ہونے کا اندیشہ ہو اور یہ شخص خو د نہ میت کا ولی اقرب ہے اور نہ ہی اسے ولی نے جنازہ پڑھانے  کا کہا ہے تو اس کے لیے تیمم کرکے جنازہ پڑھنا جائز ہے ۔خیال رہے فوت ہونے کا معنی یہ ہے کہ وضو کرنے کی وجہ سے ایک بھی تکبیر نہیں ملے گی ،اگر ایک تکبیر بھی مل سکتی ہے تو پھر تیمم کرنا جائز نہیں بلکہ وضو کرکے ہی جنازہ پڑھنا  ہوگا ۔

   بہار شریعت میں ہے :” غیر ولی کو نماز جنازہ فوت ہو جانے کا خوف ہو تو تیمم جائز ہے ولی کو نہیں کہ اس کا لوگ انتظار کریں گے اور لوگ بے اس کی اجازت کے پڑھ بھی لیں تو یہ دوبارہ پڑھ سکتا ہے۔   ولی نے جس کو نماز پڑھانے کی اجازت دی ہو اسے تیمم جائز نہیں اور ولی کو اس صورت میں اگر نماز فوت ہونے کا خوف ہو تو تیمم جائز ہے۔ یوہیں اگر دوسرا ولی اس سے بڑھ کر موجود ہے تو اس کے لیے تیمم جائز ہے۔ خوف فوت کے یہ معنی ہیں کہ چاروں تکبیریں جاتی رہنے کا اندیشہ ہو اور اگر یہ معلوم ہو کہ ایک تکبیر بھی مل جائے گی تو تیمم جائز نہیں۔ “(بہار شریعت ،جلد:1،صفحہ:351،مکتبۃ المدینہ،کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم