Raat Ke Waqt Taziyat Karne Ka Hukum

رات کے وقت تعزیت کرنا کیسا ؟

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1328

تاریخ اجراء: 16جمادی الثانی1445 ھ/30دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا رات کے وقت کسی کے گھر جا کر تعزیت کرنا منع ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تعزیت کا وقت موت سے لے کر تین دن تک ہے اور اس کے بعد مکروہ ِتنزیہی ہے، رات کے وقت تعزیت کرنا منع نہیں ہے ہاں اگر کوئی اور وجہ ہو جیسے آدھی رات ہو گئی ہے، سب گھر والے سو چکے ہیں یا کوئی بھی دوسری وجہ ایسی موجود ہے جس کی بنا پر اس وقت جانا اہل خانہ کے لیے باعث مشقت ہوگا  تو اس وقت نہ  جائے ، مناسب وقت کا انتظار کر لیا جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم