Qabar Mein Sawalat Kis Zuban Mein Honge

 

قبر میں سوالات کس زبان میں ہوں گے؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1737

تاریخ اجراء:29ذوالقعدۃالحرام1445ھ07جون2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قبر میں سوالات کس زبان میں ہوں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    میت سے قبر میں کس زبان میں سوال ہوں گے ؟اس بارے میں علماء کے تین اقوال ہیں (1)سریانی (2) عربی (3) مرنے والے کی جو زبان دنیا میں ہے ، اسی زبان میں قبر میں سوال کیے جائیں گے ۔

    علامہ جلال الدین سیوطی شافعی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب شرح الصدور میں فرماتے ہیں: ”وقع في فتاوى شيخنا شيخ الاسلام علم الدين البلقيني أن الميت يجيب السؤال في القبر بالسريانية ولم أقف لذلك على مستند وسئل الحافظ إبن حجر عن ذلك فقال ظاهر الحديث أنه بالعربي قال ويحتمل مع ذلك أن يكون خطاب كل أحد بلسانه“یعنی:ہمارے شیخ ،شیخ الاسلام علم الدین بلقینی رحمۃ اللہ علیہ کے فتاوٰی میں ہے کہ قبر میں میت سریانی زبان میں سوالوں کا جواب دے گی ،البتہ مجھے(علامہ جلال الدین السیوطی رحمۃ اللہ علیہ کو) یہ بات کسی حدیث سے نہیں ملی ، اور علامہ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ سے بھی اسی کے متعلق سوال کیا گیا، تو انہوں نے فرمایا کہ حدیث کے الفاظ سے تو یہی ظاہر ہوتا ہے کہ قبر میں سوال وجواب عربی میں ہوں گے اور یہ بھی ممکن ہے کہ ہر شخص سے اس کی مخصوص زبان میں ہی سوال کیا جائے۔( شرح الصدور بشرح حال الموتى والقبور،صفحہ147، دار المعرفة ،لبنان)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم