Qabar Ko Oont Ki Kohan Ki Tarah Banane Ka Hukum

قبر کو اونٹ کی کوہان کی طرح بنانے کاحکم

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3126

تاریخ اجراء:20ربیع الثانی1446ھ/24اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا قبر کو اونٹ کی کوہان کی طرح بنانا سنت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قبر کو اونٹ کی کوہان کی طرح بنانا مستحب اوربہتر ہے۔در مختار میں ہے (ويسنم) ندبا“ ترجمہ:قبر کو کوہان کی طرح بنانا مستحب ہے۔

   اس کے تحت رد المحتار میں ہے” أي يجعل ترابه مرتفعا عليه كسنام الجمل، لما روى البخاري عن سفيان النمار " أنه رأى قبر النبي  صلى الله عليه وسلم   مسنما“ ترجمہ:یعنی قبر پر مٹی ڈال کر اسے اونٹ کی کوہان کی طرح بنانا مستحب ہے،کیونکہ امام بخاری نے سفیان نمار سے روایت کیا کہ انہوں نے نبی  اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر مبارک کو اسی طرح دیکھا۔(رد المحتار علی الدر المختار،ج 2،ص 169،کوئٹہ)

   مرآۃ المناجیح میں ہے:” اس حدیث کی بناء پر امام ابوحنیفہ و مالک و احمدفرماتے ہیں کہ قبر ڈھلوان بنانا بہتر ہے۔“(مرآۃ المناجیح،ج02،ص487،نعیمی کتب خانہ ،گجرات)

   موسوعہ فقہیہ کویتیہ میں ہے:” ذهب الحنفية والمالكية والحنابلة إلى أنه: يندب تسنيمه كسنام البعير ؛ لما روى البخاري عن سفيان النمار أنه رأى قبر النبی صلی اللہ علیہ  وسلم مسنما“ ترجمہ: حنفیہ، مالکیہ اور حنابلہ کے مطابق قبر کو اونٹ کی کوہان کی طرح  بنانا مستحب ہے، کیونکہ امام بخاری نے سفیان نمار سے روایت کیا کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر مبارک کو اسی طرح دیکھا۔(الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ،ج 11،ص343،دارالسلاسل ، الكويت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم