Qabar Baithne Ki Soorat Mein Qabar ke Upar Tameer Nau Kar Sakte Hain?

قبر بیٹھنے کی صورت میں قبر کے اوپر کی تعمیر نو کرسکتے ہیں؟

مجیب:   مولاناجمیل صاحب زید مجدہ

مصدق:   مفتی قاسم  صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Fmd:0032

تاریخ اجراء:  14محرم الحرام   1438 ھ/16اکتوبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ آج  سے تقریباََ21سال قبل میری والدہ کاانتقال ہواجن کوایک وقفی قبرستان میں دفن کیا گیا۔بعداَزتدفین جب قبرتعمیرکی گئی توقبرکے سلیپ کے اوپرچاروں طرف دیواریں کھڑی کردی گئیں اوربیچ والاحصہ کچّارکھاگیا۔اب چونکہ اس تعمیر کوکافی عرصہ ہوگیااورقبربھی کچھ بیٹھ گئی ہےاندیشہ ہے کہ اگرقبرکی مرمّت نہ کی گئی توکچھ عرصہ بعداُس کی حالت اورزیادہ خستہ ہوجائے گی لہذاہم چاہتےہیں کہ قبرکی تعمیرات کریں ۔اس کے لئے پہلے  اوپر کی پرانی  تعمیرات ختم کرناہوں گی اس حدّتک کہ سلیب نظرآجائیں لیکن اس میں قبر کُشائی کی نوبت نہ آئے گی پھرنئے سرے سے قبرکی تعمیرات کریں گے اوراُس کاطریقہ یہ ہوگاکہ ہم بیچ کے مٹی والے حصے پرسَریے کاجال بچھاکر قبرکے اوپرچاروں طرف دیواربنائیں گےاوراُس  پرماربل بھی لگائیں گےاوربیچ کاحصہ کچّاہی رکھیں گے۔کیاشرعااس اندازمیں قبرتعمیرکرنے کی ہمیں اجازت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    قبرکی تعمیرِ نو کے لئے اس پر بنی ہوئی پرانی پختگی کو ختم کرنے کی اجازت نہیں کہ عموماقبرکے پرانے ہونے کے باعث  اس کے اوپر کے سلیپ وزنی مٹی کا بوجھ اٹھانے کے باعث  کچھ کمزور ہوجاتے ہیں نیز قبر کی اندرونی دیواروں میں پختگی نہیں رہتی،لہٰذا تعمیرِ نو کے لئے اس پرانی پختگی کوختم کرنے کے لئے توڑ پھوڑ کے دوران،قبر کے اوپر والے سلیپ ٹوٹ کر گرنے سے قبر کھل جانے کاقوی  اندیشہ وخدشہ ہے ۔اس لئے پہلی حالت کو برقرار رکھا جائے اور پرانی تعمیر میں جہاں کمزوری آئی ہو اس کو ضرورتاًپختہ کرسکتے ہیں اور ماربل یا ٹائلز سے بھی بچیں کہ اس سے مقصود زینت ہوتی ہے اور قبر محلِ زینت نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم