Namaz e Janaza Ki Takrar Karna Kaisa Hai?

نماز جنازہ کی تکرار کرناکیسا ہے؟

مجیب:   مولاناجمیل صاحب زید مجدہ

مصدق:  مفتی فضیل  صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Fmd:0049

تاریخ اجراء: 21ذوالحجۃ 1437ھ/24ستمبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ ہمارےمحلے میں  نوابشاہ سےتعلق رکھنے والے کچھ افراد کرائے پر رہتے ہیں ،ان کے والد کا انتقال ہوگیا تو ان کی نماز جنازہ محلے کی جامع مسجد کے سنی صحیح العقیدہ امام صاحب(جو ماشاء اللہ بہت متقی  وپرہیز گار بھی ہیں) نے پڑھایا لیکن ان کے بیٹوں نے اس وجہ سے جنازہ کی نماز میں شمولیت اختیار نہیں کہ جنازہ نوابشاہ لے کر جانا تھاتاکہ وہاں پر موجود رشتے دار بھی ان بیٹوں کے ساتھ دوبارہ نمازِجنازہ میں شریک ہوسکیں تو معلوم یہ کرناہےکہ اس صورت میں نماز جنازہ دوبارہ پڑھی جاسکتی ہے یا نہیں ؟ 

    نوٹ:          زبانی معلومات لینے پر سائل نے بتایا کہ میت کے ورثاء نارمل قسم کے لوگ ہیں نمازی ہیں لیکن  نیکی وپرہیز گاری میں نمایاں نہیں ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    یہاں پر دو مسئلے ہیں۔(1) ایک وہ جو آپ نے دریافت کیا کہ اس صورت میں نماز جنازہ کا تکرارکیا جاسکتا ہے یا نہیں ؟اور(2) دوسرا یہ کہ پردیس  میں انتقال کرنے والی میت کو اس کےآبائی وطن میں تدفین کے لئے لے جانا۔ان دونوں  کا علی الترتیب حکم شرع درج ذیل ہے۔

    پہلامسئلہ کہ امام مسجدمحلہ جوتقوی وپرہیز گاری میں اولیاء میت سے افضل وبہتر ہے،نے جنازے کی نماز پڑھائی اور اس میں میت کے اولیاء میں سے کوئی شریک نہ بھی ہوا ہو تب بھی  اس صورت میں اولیاء میت کےلئے نماز جنازہ کا تکرار جائز نہیں۔

    جیساکہ فقہاء کرام نے واضح طور پر اس بات کو بیان فرمایا ہے کہ امام مسجد محلہ جواولیاء میت سے زیادہ متقی وپرہیزگار ہو اس کو  نماز جنازہ پڑھانے کے حوالے سے  میت کے اولیاء پرحق تقدم حاصل ہے اور جس کو اولیائے میت پرحق تقدم حاصل ہو  تو اس کے نماز جنازہ پڑھانے کے بعد میت کے اولیاء کےلئے نماز جنازہ کا تکرار جائز نہیں ۔

    دوسرا مسئلہ یہ کہ میت کووفات والے شہر سے دوسرے شہر کوتدفین کے لئے لے جانابہتر نہیں، بلکہ مستحب یہ ہےکہ اسی وفات والے شہر میں ہی تدفین کی جائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم