Mayyat Ke Liye Kafan ka Kapra Kitne Meter Hona Zaroori Hai ?

میت کے لئے کفن کا کپڑاکتنے میٹر ہونا ضروری ہے ؟

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-586

تاریخ اجراء:30ربیع الاول1444 ھ  /27اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میت کے لیے کفن کا کپڑا کتنے میٹر ہونا ضروری ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   گز یا میٹر کے حساب سے کفن کے کپڑے کی  کوئی خاص مقدار شریعت کی طرف سے مقرر نہیں بلکہ میت کے قد کاٹھ کے حساب سے سائز کم زیادہ ہوسکتا ہے البتہ کفن میں کتنے اور کون کون سے کپڑےہونے چاہییں اس کی تفصیل شریعت مطہرہ نے بیان فرمائی ہے اور وہ یہ ہے کہ:

   مرد کے ليے کفنِ سنت تین کپڑے ہیں: (1) لفافہ  (2) اِزار  (3) قمیص۔ 

     عورت کے ليےکفنِ سنت پانچ کپڑے ہیں: (1) لفافہ     (2) اِزار     (3) قمیص (4) اوڑھنی     (5) سینہ بند۔

   ان کی تفصیل بیان کرتے ہوئے صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”لفافہ یعنی چادر کی مقدار یہ ہے کہ میّت کے قد سے اس قدر زیادہ ہو کہ دونوں طرف باندھ سکیں اور  اِزار یعنی تہہ بند چوٹی سے قدم تک یعنی لفافہ سے اتنی چھوٹی جو بندش کے ليے زیادہ تھا اور قمیص جس کو کفنی کہتے ہیں گردن سے گھٹنوں کے نیچے تک اور یہ آگے اور پیچھے دونوں طرف برابر ہوں اور جاہلوں میں جو رواج ہے کہ پیچھے کم رکھتے ہیں یہ غلطی ہے، چاک اور آستینيں اس میں نہ ہوں۔ مرد اور عورت کی کفنی میں فرق ہے، مرد کی کفنی مونڈھے پرچیریں اور عورت کے ليے سینہ کی طرف۔اوڑھنی تین ہاتھ کی ہونی چاہيے یعنی ڈیڑھ گز۔ سینہ بند پستان سے ناف تک اور بہتر یہ ہے کہ ران تک ہو۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 817، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم