مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-2157
تاریخ اجراء: 21ربیع الثانی1445 ھ/06نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
میت کے غسل میں استعمال
ہونے والے ٹب، مگ، تولیہ، صابن وغیرہ کو گھرکے دیگر کام کاج میں
استعمال کرنے کی شرعا کوئی ممانعت نہیں ،اوراس میں کوئی
نحوست وغیرہ بھی نہیں
لہذاان کو استعمال کر سکتے ہیں، بلکہ ان کو پھینک کر ضائع
کرنا، اسراف ہے اور اسراف گناہ ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
تیجے کے چنوں کا مالدار کو کھانا کیسا؟
میت کے غیر ضروری بال کاٹنے کا حکم؟
غائبانہ نماز جنازہ پڑھنے کا حکم؟
کیا قبر میں شجرہ رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
میت کو دفن کرنے کے بعد قبر پر کتنی دیرتک ٹھہرنا چاہیے؟
قبر بیٹھنے کی صورت میں قبر کے اوپر کی تعمیر نو کرسکتے ہیں؟
نماز جنازہ کی تکرار کرناکیسا ہے؟
غسل میت سے پہلے میت کے پاس تلاوت کرنا کیسا؟