Mayyat Ke Ghar Walon Ke Rone Se Mayyat Ko Azab Hona

کیا میت کے لواحقین کے رونے سے میت کو عذاب ہوتا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2026

تاریخ اجراء: 09ربیع الاول1445 ھ/26ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا میت کے لواحقین کے رونے سے میت کو عذاب ہوتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   میت کی فوتگی کی وجہ سے شدت غم کی وجہ سے آنسو نکل آئے اور چیخ و پکار کے بغیر رونا آجائےتواس میں شرعا حرج نہیں۔ تاہم میت پرچلا کر رونا، جزع، فزع کرنا حرام ہے ۔اور اپنے گھر والوں کے اس طرح رونے سے میت کو تکلیف  ہوتی  ہے ،کہ میت کو ہراس  چیز سے تکلیف ہوتی ہے جس سے زندوں کو ہوتی ہے۔اورچلاکررونے سے زندہ پریشان ہوتے ہیں ،ایذاپاتے ہیں ،نہ کہ مردہ کہ جس پرابھی ایسی سخت تکلیف گزرچکی ہے ۔اسی وجہ سے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ :"میت کو چلا کر رونے سے تکلیف نہ دو۔"

   باقی رہی وہ حدیث  جس میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میت کو اس کےگھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے۔تو  اس حدیث میں عذاب سے مراد تکلیف ہے یعنی میت کے گھر والے جب روتے ہیں تو میت کو انہیں اس طرح دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے۔

   اور دوسرا محمل شارحین نے یہ بیان فرمایا کہ اگر عذاب سے مراد عذاب ہی ہو،تو  یہ وعید اس شخص کے لئے ہوگی جو  یہ وصیت کرکے مرا ہو کہ مجھ پر چلا چلا کر رونا،نوحہ کرنا وغیرہ۔ایسے شخص کو اس کےگھر والوں کے چلا کر رونے اورنوحہ کرنے  سے عذاب ہوگا ورنہ اگر اس نے وصیت نہیں کی ،تو اسے عذاب کیوں ہوگا؟ قرآن پاک میں اللہ رب العزت نےو اضح لفظوں میں ارشاد فرمادیا کہ کوئی بھی جان کسی دوسرے کے کئے اعمال کا بوجھ نہیں اٹھائے گی۔علامہ علی قاری علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:” واختلف العلماء فيه: فذهب الجمهور إلى أن الوعيد في حق من أوصى بأن يبكى عليه، ويناح بعد موته، فنفذت وصيته، فهذا يعذب ببكاء أهله عليه ونوحهم ; لأنه تسببه، وأما من بكوا عليه وناحوا من غير وصية فلا ; لقوله تعالى: {ولا تزر وازرة وزر أخرى} “علماء کا اس حدیث میں اختلاف ہے جمہو ر کا موقف یہ ہے کہ یہ وعید اس شخص کے حق میں ہے جس نے خود پر رونے اور نوحہ کرنے کی وصیت کی ہو،اور اس کی وصیت نافذ ہوگئی،تو ایسےشخص کو اس کےگھر والوں کے رونے اور نوحہ کی وجہ سے عذات ہوتا ہے،کہ یہ  اس کا سبب بنا۔اور جو لوگ میت کی وصیت کے بغیر خود ہی روئیں اور نوحہ کریں  تو اس  کاعذاب میت کو نہیں ہوتا،کہ اللہ رب العزت کا فرمان موجود ہے کہ کوئی بھی  جان کسی دوسرےکے اعمال کا بوجھ نہیں اٹھائے گی۔(مرقاۃ المفاتیح ،ج03،ص1233،دار الفکر، بیروت، لبنان)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم