Kya Aurat Ke Kafan Par Phool Daal Sakte Hain?

 

کیا عورت کے کفن پر پھول ڈال سکتے ہیں؟

مجیب:مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3030

تاریخ اجراء: 27صفر المظفر1446 ھ/02ستمبر2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت کے کفن پر پھول ڈال سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مرد و عورت،دونوں  کے کفن پر  پھول ڈالنا جائز ہے،بلکہ اگر اچھی نیت ہو کہ ان کی تسبیح سے میت کو فائدہ ہوگا،تو ثواب بھی ملے گااور اگر زینت کی نیت ہو،تو یہ مکرو ہ و ممنوع عمل ہے۔

   چنانچہ امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:”پھولوں کی چادر بالائے کفن ڈالنے میں شرعاً اصلاً حرج نہیں، بلکہ نیتِ حسن سے حسن ہے ،جیسے قبور پر پھول ڈالنا کہ وہ جب تک تر ہیں تسبیح کرتے ہیں اس سے میّت کا دل بہلتا ہے اور رحمت اترتی ہے۔“(فتاوی رضویہ، ج 9، ص 135،136، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

   مزید ایک مقام پر فرماتے ہیں:” پھولوں کی چادر بہ نیتِ زینت مکروہ  اور اگر اس قصد سے ہو کہ وہ بحکم احادیث خفیف الحل وطیب الرائحہ ومسبحِ خداومونسِ میّت ہے، تو حرج نہیں۔“(فتاوی رضویہ،ج 9،ص 137،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم