Kis Musalman Ki Namaz e Janaza Nahi Parhi Jaye Gi ?

کس مسلمان کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی ؟

مجیب: ابوحفص محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1259

تاریخ اجراء:       18ربیع الثانی 1444 ھ/14نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا کوئی ایسا مسلمان ہے جس کی نماز جنازہ نہیں پڑھ سکتے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس بارے میں بہار شریعت میں ہے”ہر مسلمان کی نماز پڑھی جائے اگرچہ وہ کیسا ہی گنہگار و مرتکب کبائر ہو مگر چند قسم کے لوگ ہیں کہ اُن کی نماز نہیں۔

   (1)باغی جو امام برحق پر ناحق خروج کرے اور اُسی بغاوت میں مارا جائے۔

   (2)ڈاکو کہ ڈاکہ میں مارا گیا نہ اُن کو غسل دیا جائے نہ اُن کی نماز پڑھی جائے، مگر جبکہ بادشاہِ اسلام نے اُن پر قابو پایا اورقتل کیا تو نماز و غسل ہے یا وہ نہ پکڑے گئے نہ مارے گئے بلکہ ویسے ہی مرے تو بھی غسل و نماز ہے۔

   (3)جو لوگ ناحق پاسداری سے لڑیں بلکہ جو اُن کا تماشہ دیکھ رہے تھے اور پتھر آکر لگا اور مر گئے تو ان کی بھی نماز نہیں، ہاں اُنکے متفرق ہونے کے بعد مرے تو نماز ہے۔

   (4)جس نے کئی شخص گلا گھونٹ کر مار ڈالے۔

   (5)شہر میں رات کو ہتھیار لے کر لوٹ مار کریں وہ بھی ڈاکو ہیں، اس حالت میں مارے جائیں تو اُن کی بھی نماز نہ پڑھی جائے۔

   (6)جس نے اپنی ماں یا باپ کو مار ڈالا، اُس کی بھی نماز نہیں۔

   (7)جو کسی کا مال چھین رہا تھا اور اس حالت میں مارا گیا، اُس کی بھی نماز نہیں۔

جس نے خودکشی کی حالانکہ یہ بہت بڑا  گناہ ہے، مگر اُس کے جنازہ کی نماز پڑھی جائے گی اگرچہ قصداً خودکشی کی ہو۔“(بہار شریعت، جلد 1،حصہ4، صفحہ827، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم