Jism Par Tatto Banwane Wale Ki Namaz Janaza Ada Karna

جسم پر ٹیٹو بنوانے والے کی نمازِ جنازہ ادا کرنے کا حکم

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1146

تاریخ اجراء: 16ربیع الثانی1445 ھ/01نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جس کے جسم پرٹیٹو (tattoo) بنا ہو کیا اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جسم پر ٹیٹو بنوانا، ناجائز وگناہ ہے البتہ ایسا مسلمان اگر فوت ہوگیا تو ا س کی نمازجنازہ پڑھی جائے گی کیونکہ گناہ گار مسلمان کی بھی نماز جنازہ پڑھنے کا   حکم ہے ۔

   نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جیسے فعل سے منع فرمایا، چنانچہ بخاری شریف میں ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”لعن اللہ الواشمات والمستوشمات، والمتنمصات، والمتفلجات للحسن، المغیرات خلق اللہ“یعنی اللہ پاک کی لعنت ہو گودنے، گودوانے والیوں،بال اکھاڑنے، اور خوبصورتی کے لئے دانتوں میں کھڑکیاں بنوانے والیوں، اور اللہ کی تخلیق میں تبدیلی کرنے والیوں پر۔(صحیح بخاری، کتاب اللباس، باب المستوشمۃ، جلد 2، صفحہ 880، مطبوعہ کراچی)

   بہارِ شریعت میں ہے:” ہر مسلمان کی نماز پڑھی جائے اگرچہ وہ کیسا ہی گنہگار و مرتکب کبائر ہو۔(بہارِ شریعت، جلد1،صفحہ 827، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم