Janaza Kisi Jagah Se Guzre Tu Use Dekh Kar Khara Hona chahiye Ya Nahi ?

جنازہ کسی جگہ سے گزرے،تو اسے دیکھ کر کھڑے ہونا چاہئے یا نہیں؟

مجیب:محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1347

تاریخ اجراء:       19جمادی الاخریٰ1444 ھ/12جنوری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جنازہ کسی جگہ سے گزرے،تو اسے دیکھ کر کھڑے ہونا چاہئے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی جگہ بیٹھے ہوں اور وہاں سے جنازہ گزرے، تو کھڑنا ہونا ضروری نہیں،اورکھڑے ہونے کے متعلق روایت میں جوحکم آیاہے ،وہ منسوخ ہے ۔نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم پہلے کھڑے ہوتے تھے لیکن بعدمیں اسے ترک فرمادیا۔ ہاں جو شخص ساتھ جانا چاہتا ہے، وہ اٹھے اور جنازے کے ساتھ شامل ہو جائے۔درمختارمیں ہے " (ولا يقوم من في المصلى لها إذا رآها) قبل وضعها ولا من مرت عليه هو المختار، وما ورد فيه منسوخ زيلعي " ترجمہ:اورجوجنازگاہ میں ہے وہ جنازہ دیکھ کراسے رکھے جانے سے پہلے،اس کے لیے کھڑانہ  ہواورنہ وہ جس کے پاس سے جنازہ گزرا،یہی مختارہے۔اورجوکھڑے ہونے کے متعلق روایت آئی ہے ،وہ منسوخ ہے ۔یہ علامہ زیلعی علیہ الرحمۃ نے فرمایاہے ۔

   اس کے تحت ردالمحتارمیں ہے " (قوله وما ورد فيه) أي من قوله - صلى الله عليه وسلم - «إذا رأيتم الجنازة فقوموا لها حتى تخلفكم أو توضع» . اهـ. ح" (قوله منسوخ) أي بما رواه أبو داود وابن ماجه وأحمد والطحاوي من طرق عن علي «قام رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ثم قعد» ولمسلم بمعناه، وقال " قد كان ثم نسخ " شرح المنية"ترجمہ: اس کے متعلق جوروایت واردہوئی ،وہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کایہ فرمان ہے :"جب تم جنازہ دیکھوتواس کے لیے کھڑے ہوجاویہاں تک کہ وہ آگے گزرجائے یااسے نیچے رکھ دیاجائے ۔یہ حلبی میں مذکورہے ۔اوریہ روایت اس روایت کی وجہ سے منسوخ ہے ،جسے  ابوداود،ابن ماجہ ،احمد، طحاوی نے  کئی اسانیدسے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیاکہ:اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نےقیام فرمایاپھر بیٹھے رہنے کاعمل فرمایا ۔ اور امام مسلم نے اس کے ہم معنی روایت کیاہے اورفرمایا:کھڑے ہونے کاعمل شروع میں تھاپھرمنسوخ ہوگیا۔یہ شرح منیہ میں مذکورہے ۔(الدرالمختارمع ردالمحتار،کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ الجنازۃ،مطلب فی حمل المیت،ج03،ص160،مطبوعہ:کوئٹہ)

    بہارشریعت میں ہے " اگر کسی جگہ بیٹھے ہوں اور وہاں سے جنازہ گزرا تو کھڑا ہونا ضرور نہیں، ہاں جو شخص ساتھ جانا چاہتا ہے وہ اٹھے اور جائے۔"( بہار شریعت،ج01، حصہ 4، ص 824، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم