Haiz o Nifaas Ki Halat Mein Aurat Ki Mayyat Ko Ghusal Dena

عورت کا حیض و نفاس میں کسی عورت کی میت کو غسل دینا

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-869

تاریخ اجراء:       06ذیقعدۃالحرام1443 ھ/06جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی  عورت کا حیض و نفاس کی حالت میں ،دوسری کسی عورت کی میت کو غسل دینا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   میت کوغسل دینے والے کے لیے باطہارت ہوناچاہیے ،حیض و نفاس والی اگرکسی عورت کی میت  کو غسل دے تو اس کے غسل دینے سے غسل توہوجائے گا لیکن مکروہ ہے ،لہذاجب تک دوسری کوئی پاک عورت میسرہوتواسی سے غسل دلوایاجائے   ۔فتاوی ہندیہ میں ہے " وينبغي أن يكون غاسل الميت على الطهارة كذا في فتاوى قاضي خان، ولو كان الغاسل جنبا أو حائضا أو كافرا جاز ويكره، كذا في معراج الدراية. " ترجمہ : میت کوغسل دینے والے کے لیے باطہارت ہوناچاہیے جیساکہ فتاوی قاضی خان میں ہے اوراگرغسل دینے والاجنبی یاحائضہ یاکافرہواتوغسل ہوجائے  گالیکن مکروہ ہے ،اسی طرح معراج الدرایہ میں ہے ۔   (فتاوی  ہندیہ،کتاب الصلوۃ،الباب الحادی والعشرون فی الجنائز،الفصل الثانی فی غسل المیت،ج01،ص159،کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم