مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-503
تاریخ اجراء: 12صفر المظفر1444
ھ /09ستمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
کسی
بھی برتن کو غسل ِ میت کیلئے
استعمال کرنے سے وہ برتن ناپاک نہیں
ہو جاتا ۔بعض علاقوں میں یہ رواج سنا گیا کہ وہ ایسے
برتن کو پھینک دیتے ہیں
،ایسا کرنا، ناجائز و گناہ ہے۔ہاں اگر دوران غسل کوئی
نجاست وغیرہ لگ گئی ہے تو اس کو زائل کرنے کے بعد اس برتن کا استعمال
بغیر کسی کراہت کے جائز ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
تیجے کے چنوں کا مالدار کو کھانا کیسا؟
میت کے غیر ضروری بال کاٹنے کا حکم؟
غائبانہ نماز جنازہ پڑھنے کا حکم؟
کیا قبر میں شجرہ رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
میت کو دفن کرنے کے بعد قبر پر کتنی دیرتک ٹھہرنا چاہیے؟
قبر بیٹھنے کی صورت میں قبر کے اوپر کی تعمیر نو کرسکتے ہیں؟
نماز جنازہ کی تکرار کرناکیسا ہے؟
غسل میت سے پہلے میت کے پاس تلاوت کرنا کیسا؟