مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-1771
تاریخ اجراء: 04ذوالحجۃالحرام1444 ھ/23جون2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اگر ظہر کی نماز
سے پہلے جنازہ مسجد میں آجائے،تو کیا فرض نماز کے بعد سنتوں سے پہلے
جنازہ پڑھیں گے یا پھر سنتوں کے بعد ؟ایک جگہ پر دیکھا گیا
کہ جماعت کے بعد امام صاحب اعلان کررہےتھے کہ پہلے جنازہ ہوگا اس کے بعد
دو رکعت سنتیں پڑھیں گے،اس بارے میں شرعی رہنمائی
فرمائیں ۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اگرایسی
نماز کے وقت جنازہ آجائے جس میں فرض
کے بعد سنتیں بھی ہیں اور جماعت تیار ہو تو فرض
اور سنتیں دونوں پڑھ کر نمازِ جنازہ پڑھیں گے بشرطیکہ نماز
جنازہ کی تاخیر میں جسم خراب ہونے کا اندیشہ نہ ہو،اگر اس
صورت میں کسی نے صرف فرض پڑھ
کرنمازِ جنازہ پڑھ لیاتو نمازِجنازہ بغیر کسی کراہت ہوجائیگی،لیکن
نماز کی سنتوں میں تاخیرکرنا مکروہ ہے اس سے بچنا چاہئے۔لہذا اس صورت
میں امام صاحب کا اس طرح اعلان کرنا درست نہیں تھا۔چنانچہ بہار شریعت
میں ہے :’’نماز مغرب کے وقت جنازہ آیا تو فرض اور سنتیں پڑھ
کر نماز جنازہ پڑھیں۔ يوہيں کسی اور فرض نماز کے وقت جنازہ
آئے اور جماعت طیار (تیار)ہو تو فرض و سنت پڑھ کر نماز جنازہ پڑھیں،
بشرطیکہ نماز جنازہ کی تاخیر میں جسم خراب ہونے کا اندیشہ
نہ ہو‘‘۔(بہار شریعت
،حصہ 04،ص840،مکتبۃ المدینہ ،کراچی )
اسی میں ہے :’’جن فرضوں کے بعد سنتیں
ہیں ان میں بعد فرض کلام نہ کرنا چاہیے، اگرچہ سنتیں ہو
جائیں گی مگر ثواب کم ہو گا اور سنتوں میں تاخیر بھی
مکروہ ہے، یوہیں بڑے بڑے وظائف و اوراد کی بھی اجازت نہیں‘‘۔(بہار شریعت ،حصہ
03،ص537،مکتبۃ المدینہ ،کراچی )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
تیجے کے چنوں کا مالدار کو کھانا کیسا؟
میت کے غیر ضروری بال کاٹنے کا حکم؟
غائبانہ نماز جنازہ پڑھنے کا حکم؟
کیا قبر میں شجرہ رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
میت کو دفن کرنے کے بعد قبر پر کتنی دیرتک ٹھہرنا چاہیے؟
قبر بیٹھنے کی صورت میں قبر کے اوپر کی تعمیر نو کرسکتے ہیں؟
نماز جنازہ کی تکرار کرناکیسا ہے؟
غسل میت سے پہلے میت کے پاس تلاوت کرنا کیسا؟