Jis palang ya charpai par mayyat ko uthaya gaya ho kya us par rooh aakar soti hai ?

جس پلنگ یا چارپائی پر میت کو اٹھایا گیا ہوکیا اس پر روح آکر سوتی ہے ؟

مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-725

تاریخ اجراء:20ربیع الثانی 1444  ھ/16 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال   

    جس بستر پر یا پلنگ پر کسی کا انتقال ہوتا ہے اس بستر یا پلنگ کو میت اٹھانے کے بعد تین دن تک کھڑا کرنا چاہیے،ورنہ روح آکر اس پر سوتی ہے،اس کی کیا حقیقت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جس چارپائی ، پلنگ  یا بستر پر میت کا انتقال ہوا ہو اس کو اس نیت سے   کھڑا رکھنا کہ  میت کی روح آکر اس پر سوتی ہے،بے اصل ہے۔ دراصل دینی احکام سے ناواقفیت اور جہالت کی بِنا پر ہی اس طرح کی بےثبوت باتیں عوام میں گردش کرتی ہیں،لہذا  ایسی باتوں کی طرف ہرگز دھیان نہ دیا جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم