Barish Ki Wajah Se Qabar Gir Gai To Kaise Theek Karen?

بارش کی وجہ سے قبر گر گئی ہو، تو کیسے ٹھیک کریں؟

مجیب:مفتی محمد قاسم عطاری

فتوی نمبر:Aqs-1348

تاریخ اجراء:20شوال المکرم1439ھ/05جون2018ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میری والدہ مرحومہ کی قبر پنجاب میں ہے اور ابھی حالیہ بارش کی وجہ سے قبر اندر دب چکی ہے اور کچھ سلیں ٹوٹ بھی چکیں ہیں، تو کیا ایسی قبر کو کھول کر دوبارہ ٹھیک کیا جاسکتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حکم شریعت یہ ہے کہ بلاعذر شرعی قبر کھولنا ناجائز وحرام ہے اور قبر کا دب جانا یااس میں پانی جانا یہ کھولنے کے لیے عذر نہیں ۔قبر کھولنے کے اعذار شریعت میں یہ بیان کیے ہیں ۔مثلا: کسی کی زمین میں بغیر مالک کی اجازت کے دفن کردیاگیا اور مالک اس پر راضی نہیں یا غصب کیے ہوئے کپڑے میں دفن کیا یا کسی کا مال قبر میں رہ گیا اورمال والا اس کاتقاضا کررہا ہو ،ان اعذار کے علاوہ قبر کھولنا جائز نہیں ہے ۔

   مسئلے کا حل:سلیں ٹوٹنے کی وجہ سے یا پانی جانے سے جہاں سے قبر دب یا بیٹھ چکی ہو،اس جگہ پر مٹی ڈال دیں اور وہ سوراخ یا گڑھے بند کردیں اس صورت میں  قبر کھولنے کی اجازت نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم