Aurat Ka Ghair Mehram Mayyat Ka Chehra Dekhna Kaisa ?

 

عورت کا غیر محرم میت کا چہرہ دیکھنے کا حکم

مجیب:مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2992

تاریخ اجراء: 17صفر المظفر1446 ھ/23اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

       کیا عورت مرے ہوئے اجنبی شخص کا چہرہ دیکھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر عورت کو اس بات کا یقین ہو کہ  اجنبی  شخص کا چہرہ دیکھنے سےاسے شہوت پیدا نہیں ہو گی تو اجنبی شخص زندہ ہو یا فوت شدہ،بہر صورت  عورت  اس کا چہرہ دیکھ سکتی ہے، اور اگر شہوت کا شبہ بھی ہو،تو ہر گزنظر نہ کرے۔

   درر شرح غرر میں ہے” نظر المرأة الى المرأة والرجل كنظر الرجل الى الرجل حتى يجوز للمرأة أن تنظر منهما إلى ما يجوز للرجل أن ينظر إليه من الرجل إذا أمنت الشهوة لأن ما ليس بعورة لا يختلف فيه النساء والرجال‘‘ ترجمہ: عورت کا عورت  اور مرد کی جانب  دیکھنا ایسے ہی ہےجیسے مرد کا مرد کی جانب، یہاں تک کہ عورت ، عورت اور مرد کے ان اعضاء کو دیکھ سکتی ہے،جو مرد ،مرد کے اعضاء کو دیکھ سکتا ہے،جبکہ شہوت کا خوف نہ ہو،کیونکہ جو چیز چھپانے کے حکم میں شامل نہیں،تو اس میں مردوعورت کا حکم مختلف نہیں۔(درر الحکام شرح غرر الاحکام، ج 1، ص 313، دار إحياء الكتب العربية)

   بہار شریعت میں ہے ’’ عورت کا مرد اجنبی کی طرف نظر کرنے کا وہی حکم ہے، جو مرد کا مرد کی طرف نظر کرنے کا ہے اور یہ اس وقت ہے کہ عورت کو یقین کے ساتھ معلوم ہو ،کہ اس کی طرف نظر کرنے سے شہوت نہیں   پیدا ہوگی اور اگر اس کا شبہہ بھی ہو تو ہر گز نظر نہ کرے۔‘‘(بہار شریعت،ج 3،حصہ 16،ص 443،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم