|
مجیب:مفتی قاسم صآحب مدظلہ العالی |
فتوی نمبر: Sar-6844 |
تاریخ اجراء:22ربیع الاول1441ھ/20 نومبر2019 |
دارالافتاء اہلسنت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیافرماتےہیں علمائے دین
و مفتیان شرع متین اس مسئلے کےبارےمیں کہ ہمارےہاں چنددن
پہلےایک |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
مسلمان کی (فتاوی تاتارخانیہ،کتاب الصلاۃ،صلاۃالجنازۃ،جلد3،صفحہ40،مطبوعہ
کوئٹہ) جنازہ پڑھےبغیردفن کردینےکےبارےمیں
حاشیۃالطحطاوی میں ہے:”وان دفن واهيل عليه التراب بلاصلاة صلى على قبره
وان لم يغسل لسقوط شرط طهارته لحرمةنبشه مالم يتفسخ والمعتبرفيه اكبرالرای
على الصحيح لاختلافه باختلاف الزمان والمكان والانسان ملخصا “ترجمہ:اگربغیر (حاشیۃالطحطاوی،کتاب
الصلاۃ،باب احکام الجنائز،صفحہ591،مطبوعہ کوئٹہ) اسی بارےمیں درمختارمیں
ہے:”وان دفن واهيل عليه التراب
بغيرصلاةاوبهابلاغسل صلی على قبره استحسانامالم يغلب على الظن تفسخه من
غيرتقديرهوالاصح“ترجمہ:جسےبغیرجنازہ
پڑھےیابغیرغسل دئیےجنازہ پڑھ کر دفن کردیاگیااوراس
پرمٹی ڈال دی گئی ،تو استحسانااس کی قبرپر (الدرالمختار مع
ردالمحتار،کتاب الصلاۃ،باب صلاۃالجنازۃ،جلد3،صفحہ147،مطبوعہ
کوئٹہ) اس عبارت کےتحت علامہ ابن عابدین شامی
علیہ الرحمۃ ارشادفرماتےہیں:”لانه يختلف باختلاف الاوقات
حراوبرداوالميت سمناوهزالاوالامكنة“ترجمہ:کیونکہ اختلافِ اوقات،گرمی،سردی،میت
کےموٹا،پتلاہونےاورجگہ سےیہ (میت
کا پھٹنا)مختلف ہوجاتاہے۔ (ردالمحتار،کتاب الصلاۃ،باب
صلاۃالجنازۃ،جلد3،صفحہ147،مطبوعہ کوئٹہ) بغیرجنازہ پڑھےدفن کیےجانےکےبارےمیں
بہارشریعت میں ہے:”میت کوبغیر (بھارشریعت،جلد1،صفحہ840،مکتبۃالمدینہ،کراچی) |
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |
تیجے کے چنوں کا مالدار کو کھانا کیسا؟
میت کے غیر ضروری بال کاٹنے کا حکم؟
غائبانہ نماز جنازہ پڑھنے کا حکم؟
کیا قبر میں شجرہ رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
میت کو دفن کرنے کے بعد قبر پر کتنی دیرتک ٹھہرنا چاہیے؟
قبر بیٹھنے کی صورت میں قبر کے اوپر کی تعمیر نو کرسکتے ہیں؟
نماز جنازہ کی تکرار کرناکیسا ہے؟
غسل میت سے پہلے میت کے پاس تلاوت کرنا کیسا؟