مقتدی کے لئے نمازِ جنازہ کی تکبیریں کہنا کیسا؟

مجیب:مفتی قاسم صآحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالقعدۃالحرام1441ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ کیا مقتدی کے لیے بھی نمازِ جنازہ کی تکبیریں کہنا  ضروری ہیں؟سائل : احمد رضا  (صدر ، کراچی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جی ہاں!مقتدی کے لیے بھی نمازِ جنازہ کی چاروں تکبیریں کہنا ضروری ہیں کہ  یہ تکبیرات نمازِ جنازہ کا رُکن ہیں اور رُکن ادا کیے بغیر نمازِ جنازہ نہیں ہوگی۔ نیز ان میں سے ہر تکبیر رکعت کے قائم مقام ہے اور جس طرح رکعت والی نماز ، رکعت چھوڑنے سے  فاسِد ہو جاتی ہے ، اسی طرح نمازِجنازہ  بھی تکبیر  چھوڑنے سےفاسِد ہوجائے گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم