Namaz e Janaza Ka Sawab Allah Ke Wali Ko Pahunchana

 

نماز جنازہ کا ثواب، اللہ کے ولی کو ایصال کرنا

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2980

تاریخ اجراء: 14صفر المظفر1446 ھ/20اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نماز جنازہ کا ثواب، اللہ کے ولیوں کو ایصال کیا جا سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نمازِ جنازہ بھی ایک عبادت ہے اور عبادت کا ثواب ایصال کیا جاسکتا ہے۔ نیز اولیاء کرام علیھم الرحمۃ والرضوان کی بارگاہ میں بھی اپنے کسی نیک عمل پر ملنے والا ثواب نذر کیا جاسکتا ہے۔  

   ہر نیکی کا ثواب ایصال کیا جاسکتا ہے،جیسا کہ فتاوی ہندیہ  میں ہے:” الأصل في هذا الباب أن الإنسان له أن يجعل ثواب عمله لغيره صلاة كان أو صوما أو صدقة أو غيرها كالحج وقراءة القرآن والأذكار وزيارة قبور الأنبياء عليهم الصلاة والسلام والشهداء والأولياء والصالحين وتكفين الموتى وجميع أنواع البر ، كذا في غاية السروجي شرح الهداية“ترجمہ:  اس باب میں قاعدہ یہ ہے کہ انسان کے لئے  جائز ہے کہ وہ  اپنے عمل کا ثواب دوسرے کو ہبہ کر دے،چاہے وہ عمل نماز ہو یا روزہ یا صدقہ یا ان کے علاوہ،جیسا کہ حج اور تلاوتِ قرآن اور اذکاراور انبیائے کِرام علیہم الصلاۃ والسلام،شہداء، اولیاء اور صالحین کے مزارات کی زیارت اور مردوں کو کفن دینا اور نیک کاموں کی تمام اقسام،اسی طرح ہدایہ کی شرح غایۃ السروجی میں مذکور ہے۔ (فتاوی ھندیۃ،کتاب المناسک،ج 1،ص 257،دار الفکر،بیروت)

   فرض عبادات کا ثواب بھی ایصال کیا جاسکتا ہے،چنانچہ   رد المحتار اور بحر الرائق میں ہے: ”و النظم للآخر“ من صام أو صلى أو تصدق وجعل ثوابه لغيره من الأموات والأحياء جاز ويصل ثوابها إليهم عند أهل السنة والجماعة كذا في البدائع وبهذا علم أنه لا فرق بين أن يكون المجعول له ميتا أو حيا ۔۔۔ وظاهر إطلاقهم يقتضي أنه لا فرق بين الفرض والنفلترجمہ:کسی نے نماز پڑھی یا  روزہ رکھا یا صدقہ کیااور اس کا ثواب کسی مردے یا زندہ کو بخش دیایہ جائز ہے اور اہلسنت والجماعت کے نزدیک ان کو ثواب ملے گا، بدائع میں بھی ایسے ہی ہے، اس سے معلوم ہواکہ جسے ثواب بخشا گیاوہ زندہ ہو یا مردہ ہو اس سے  کوئی فرق نہیں پڑتا،اور علماء کے اطلاق کاظاہر تقاضا کرتا ہے کہ وہ عمل فرض ہو یا نفل،اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔(بحر الرائق،کتاب الحج،ج 3،ص 63،64، دار الكتاب الإسلامي)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم