Naam e Risalat Ya Gumbad e Khazra Wala Cake Katna Kaisa?

نام رسالت یا گنبد خضریٰ والا کیک کاٹنا کیسا؟

مجیب:ابوواصف محمد آصف عطاری

مصدق:مفتی محمد ھاشم خان  عطاری

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2021

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ربیع الاول شریف میں کئی لوگ جشنِ عیدمیلادالنبی کے موقع پر کیک (cake) کاٹتے ہیں تو اس کیک پر نبی کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا نام مبارک ، گنبدِ خضریٰ شریف یا کعبہ شریف کا نقشہ بنا ہوتا ہے ، اس کو چھری وغیرہ سے کاٹا جاتا ہے ، کیا اس طرح کرنا درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کیک (cake) پر نبی کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم   کا نام مبارک ، کعبہ معظمہ یا گنبد خضریٰ کانقشہ بنا کراس پرچھری چلانا ، اس کو کاٹنا ادب کے خلاف ہے ، اس میں یہ قباحت ہے کہ لوگ کہیں گے : کیک کاٹنے والے نے گنبد خضریٰ یا کعبہ معظمہ کو کاٹ دیا ، ٹکڑوں میں تقسیم کردیا ، ان کو کھالیا ، معاذ اللہ۔ اور حکم شرع یہ ہے کہ جس طرح آدمی کے لئے برے کام سے بچنا ضروری ہے ، یوہیں برے نام و بری نسبت سے بھی بچناچاہیے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم