Mobile Ke Zariye Bait Hona

موبائل کے ذریعے بیعت ہونا

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-269

تاریخ اجراء:16ربیع الآخر 1443ھ/22نومبر 2021 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   موبائل پر بیعت ہونے کا شرعی مسئلہ کیا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   موبائل وغیرہ پر بیعت ہونے کا شرعی مسئلہ یہ ہے کہ اگر بیعت ہونے کے لیے موبائل فون پر میسیج میں مرید ہونے کے لیے لکھ کر بھیج دیا یا وائس بھیج دی اور پیر صاحب یا ان کے وکیل نے قبول کر لیا ، تو بیعت ہو جائیں گے ۔ یونہی پیر صاحب سے یا ان کے وکیل کے ذریعے ڈائریکٹ کال کر کے بیعت کی ، جب بھی بیعت ہو جائیں گے  کہ بیعت کے لیے ظاہری جسمانی ہاتھ پر ہاتھ رکھنا شرط نہیں ہے ۔ اسی لئے ہمارے علماء کرام نے خط و کتابت کے ذریعے بیعت ہونے کے جوا ز کو بیان فرمایا ہے ۔چنانچہ فتاوی رضویہ ج26 ، مسئلہ282 ، ص568 پر ہے :بیعت بذریعہ خط وکتابت بھی ممکن ہے، یہ اسے درخواست لکھے ، وہ قبول کرے اوراپنے قبول کی اس درخواست دہندہ کواطلاع دے اور اس کے نام کاشجرہ بھی بھیج دے، مریدہوگیا، کہ اصل ارادت فعلِ قلب ہے ، والقلم احد اللسانین (اور قلم ایک زبان ہے)(فتاوی  رضویہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم