Mazar Par Hazri Dete Hue Kitne Fasle Par Khara Hona Chahiye

مزار پر حاضری دیتے ہوئے کتنے فاصلہ پر کھڑا ہوا جائے

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-529

تاریخ اجراء: 06ربیع لاول1444 ھ  /03اکتوبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مزار پر حاضری دیتے وقت صاحبِ مزار سے کتنی دور کھڑا ہونا چاہئے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مزار پرکم ازکم چارہاتھ فاصلہ سےحاضری دی جائے جیساکہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان  علیہ الرحمہ مزارات پر حاضری کی تفصیل یوں ارشادفرماتے ہیں :’’مزارات شریفہ پر حاضر ہونے میں پائنتی کی طرف سے جائے اور کم از کم چارہاتھ کے فاصلہ پر مُواجہہ میں کھڑا ہو اور متوسط آواز باادب سلام عرض کرے:اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا سَیّدِی وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ پھر درودِ غوثیہ تین بار، الحمد شریف ایک بار ، آیۃُ الکرسی ایک بار ، سورۂ اخلاص سات بار ، پھر درودِ غوثیہ سات بار اور وقت فرصت دے تو سورۂ یٰسین اور سورۂ ملک بھی پڑھ کر اللہ عزوجل سے دعاکرے کہ الہی عزوجل! اس  اس قراءت پر مجھے اتناثواب دے جو تیرے کرم کے قابل ہے نہ اُتنا جو میرے عمل کے قابل ہے اور اُسے میری طرف سے اس بندۂ خدامقبول کو نذر پہنچا پھر اپنا جو مطلب جائز شرعی ہو اُس کے لئے دعاکرے اور صاحبِ مزار کی روح کو اللہ عزوجل کی بارگاہ میں اپنا وسیلہ قراردے ، پھر اُسی طرح سلام کرکے واپس آئے، مزار کو نہ ہاتھ لگائے نہ بوسہ دے اور طواف بالاتفاق ناجائز ہے اور سجدہ حرام ۔(فتاوی رضویہ، جلد 9 ،صفحہ 522،رضافاؤنڈیشن لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم